دربھنگہ، 6 ؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )آج مورخہ ۶؍مارچ ۲۰۱۷ء کو آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے ایک نشست بلا کر بی جے پی کے دماغی تواز ن کھو بیٹھے لیڈران پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کارواں کے قومی صدر نظر عالم نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ لیڈران اپنا آپا کھو چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بھارت ترقی یافتہ ملک کے طور ابھرنے کے بجائے فرقہ واریت کے دام میں الجھتا جارہا ہے ۔ مسٹر عالم نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح یہ چاروں لیڈران متنازعہ بیانات دیتے ہیں اس سے ملک کے عوام میں غم و غصہ ہے اور ملک کے انصاف پسند لوگو ں میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے ۔ مسٹر عالم نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ ، ساکشی مہاراج ، سادھوی پراچی اور گری راج سنگھ جیسے لیڈران کو پارٹی سے فوری طور پر نکال باہر کرنا چائیے کیونکہ ایسے ہی لیڈران کی وجہ سے امن پسند لوگ بھاجپا سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔ پارٹی یا سرکار کسی ذات کیلئے نہیں ہوتی ہے، یہ ان لیڈران کی سمجھ میں کیوں نہیں آتا ہے ۔ مسٹر عالم نے وزیر اعظم سے ایسے لیڈران پر فوری طور پر لگام کسنے کی مانگ کی اور ملک کے حق میں کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھاجپا بھارت میں کسی خاص ذات کی پارٹی بن کر کام کرنا چاہتی ہے تو یہ بات دماغ میں بیٹھالے کہ یہ پارٹی زیادہ دنوں تک اقتدار میں بنی نہیں رہ سکتی ہے ۔نشست کے توسط سے نظر عالم نے بھاجپاکے ان چاروں پاگل لیڈران کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ لوگ سرکار اور پارٹی کے حق میں کام کرنا چاہتے ہیں تو فرقہ واریت کی باتیں کرنا بند کریں اور سبھی ذات اور مذہب کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کریں ۔ ورنہ اگلی سرکار کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں ، ملک کی عوام فرقہ واریت پھیلانے والوں کو کبھی پسند نہیں کرتی ہے ۔ اگر حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو آل انڈیا مسلم بیداری کارواں اقلیتوں کو ذلیل کرنے ، ملک میں فرقہ واریت کو بڑھاوا دینے اورملک کو کمزور کرنیوالے ان چاروں متنازعہ لیڈران کے خلاف عدالت جانے پر مجبور ہوگا ۔ نشست میں کارواں کے ذمہ داران خالد حسین ، سکندر خان ، مقصود عالم عرف پپو خان ، شمس تبریز جگنو وغیرہ موجود تھے ۔